بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

مکہ میں قیام کے دوران حاجی اگر حدیبیہ (شمیسی) جائے تو کیا واپسی پر احرام باندھنا ہوگا؟


سوال

حجِ تمتع کے لیے مکہ پہنچنے والا حاجی اگر قیامِ مکہ کے دوران ''حدیبیہ''  یعنی شمیسی جائے جو حدودِ حرم سے باہر ہے تو مکہ واپسی پرکیا عمرہ کا احرام باندھنا لازمی ہے؟ یا اختیار ہے؟ یا احرام عمرہ یہاں باندھ نہیں سکتا؟

جواب

حجِ کے لیے جانے والا شخص مکہ میں قیام کے دوران اگر ''حدیبیہ'' (شمیسی) جائے اور حدودِ حرم سے باہر نکل جائے، تو واپسی پر اگر عمرے کا ارادہ ہو حدودِ حرم میں داخل ہونے سے پہلے احرام باندھنا ہوگا، اور اگر عمرے کا ارادہ نہ ہو تو احرام باندھنا ضروری نہیں ہوگا۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 476)
'' أما لو قصد موضعاً من الحل كخليص وجدة حل له مجاوزته بلا إحرام، فإذا حل به التحق بأهله، فله دخول مكة بلا إحرام''۔ 
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909201114

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں