اگر کسی کے پاس ایک ہی مکان ہے لیکن اس میں وہ خود نہیں رہتا بلکہ کرایہ پر دے رکھا ہے اور وہ خود کرایہ کے گھر میں رہتا ہے تو کیا اس گھر کی وجہ سے اس پر قربانی واجب ہوجائے گی؟
ہرعاقل بالغ مقیم شخص جس کی ملکیت میں ساڑھے باون تولہ چاندی یااس کی قیمت کے برابرنقدرقم یاضرورت سے زائدسامان یارہائش کے مکان سے زائدمکان یاجائیدادیاضرروت سے زائدگھریلوسامان یامال تجارت وغیرہ موجودہوتوایسے شخص پر قربانی واجب ہے۔صورت مسئولہ میں چونکہ یہ مکان فی الحال حاجت اصلیہ سے زائدہے لہذامذکورہ شخص پرقربانی کرناواجب ہے۔
فتوی نمبر : 143611200032
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن