میں نے کاروبار سے رقم جمع کرکے کمیٹی ڈالی تھی اور اس کمیٹی کی رقم اپنے ایک رشتہ دار کو میں نے ایک سال سے اُدھار دے رکھی ہے جو اب تک واپس نہیں ملی اور وہ رقم میں نے مکان بنانے کی نیت سے رکھی ہوئی ہے کیااس پرزکاۃ واجب ہے یا نہیں؟
اگر مذکوہ رقم تنہا یا دوسرے اموال کے ساتھ مل کر نصاب کے برابر ہے یا آپ پہلے سے صاحبِ نصاب ہیں تو چوں کہ آپ ہی اس رقم کے مالک ہیں؛ ا س لیے اُس ادھار کی رقم کی زکاۃ ادا کرنا آپ پر لازم ہے، چاہے رقم کو مکان بنانے کی نیت سے جمع کررکھا ہو یا تجارت وغیرہ کی نیت سے ،نقد رقم کی زکاۃ بہرصورت لازم ہے۔
لہذا اگر آپ کی زکاۃ کی ادائیگی کا دن آچکا ہو تو اس رقم کو بھی دیگر اموال کے ساتھ ملا کر آپ زکاۃ ادا کریں گے، البتہ جو رقم قرض دی ہے اس کی وصولیابی تک اس کی زکاۃ کی ادائیگی مؤخر کرسکتے ہیں، تاہم ایسی صورت میں قرض کی رقم وصول ہونے کے بعد اس رقم کی گزشتہ عرصے کی زکاۃ بھی دینا ہوگی۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008201097
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن