بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

مومن کے جھوٹے میں شفا ہے، حدیث نہیں


سوال

1۔ درج ذیل روایت عام ہے: 

'' مؤمن/مسلمان کے جوٹھے میں شفا ہے''۔برائے کرم کیا یہ حدیث ہے؟ اگر ہے تو حدیث حوالہ کے ساتھ بیان کردیں۔ 

2- کیا بیوی اپنے خاوند کو اس کے نام سے بلا سکتی ہے یانہیں؟ وضاحت فرما دیں!

جواب

۱- ''مؤمن کے جوٹھے میں شفا ہے''۔ ان الفاظ میں کوئی حدیث ثابت نہیں ؛ محدثین نے اسے من گھڑت قرار دیا ہے۔  دیکھیے: ''المقاصد الحسنہ'' از امام سخاوی رحمہ اللہ 

۲- ہمارے عرف میں بیوی کا شوہر کو نام لےکر پکارنا معیوب سمجھاجاتا ہے، اور اس میں ادب بھی ہے ؛ لہٰذا خاوند کو اس کا نام لے کر بلانے سے احتیاط کی جائے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909201411

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں