1۔ درج ذیل روایت عام ہے:
'' مؤمن/مسلمان کے جوٹھے میں شفا ہے''۔برائے کرم کیا یہ حدیث ہے؟ اگر ہے تو حدیث حوالہ کے ساتھ بیان کردیں۔
2- کیا بیوی اپنے خاوند کو اس کے نام سے بلا سکتی ہے یانہیں؟ وضاحت فرما دیں!
۱- ''مؤمن کے جوٹھے میں شفا ہے''۔ ان الفاظ میں کوئی حدیث ثابت نہیں ؛ محدثین نے اسے من گھڑت قرار دیا ہے۔ دیکھیے: ''المقاصد الحسنہ'' از امام سخاوی رحمہ اللہ
۲- ہمارے عرف میں بیوی کا شوہر کو نام لےکر پکارنا معیوب سمجھاجاتا ہے، اور اس میں ادب بھی ہے ؛ لہٰذا خاوند کو اس کا نام لے کر بلانے سے احتیاط کی جائے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909201411
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن