بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

موقوفہ زمین بیچنا


سوال

ایک شخص نے مسجد کے لیے ایک کنال اراضی وقف کی۔پھر کچھ عرصے کے بعد دوسرے شخص نے 7مرلہ زمین اسی مسجد کے لیے  وقف کی۔لیکن دونوں کے درمیان 5فٹ کا راستہ ہے ۔ اب مطلوب یہ ہے کہ اس 7مرلہ زمین کوبیچ کر دوسری سائیڈ والی ایک کنال اراضی کے مسجد کی تعمیر میں صرف کرسکتے ہیں یانہیں؟

جواب

 اگر بعد والی زمین بھی مسجد  کے لیے وقف کی ہے کہ اس جگہ بھی مسجد ہی بنے تو اب یہ جگہ وقف ہونے کے بعد بیچی نہیں جاسکتی۔ 

’’إذا صح الوقف لم یجز بیعه ولا تملیکه‘‘. (الهداية، کتاب الوقف ، ۲/ ۶۴۰، ط: شرکة علمیة)

وفي الهندية:

’’سئل (شمس الأئمة) … عن المقبرة في القرى إذا اندرست ولم یبق فیها أثر الموتی، لا العظم ولا غیره، هل یجوز زرعها واستغلا لها؟ قال: لا، ولها حکم المقبرة‘‘. (الفتاویٰ الهندية، کتاب الوقف ، الباب الثاني عشر في الرباطات و المقابر و الخانات و الحیاض و الطریق والسقایات الخ، ۲/۴۷۰ ۔۴۷۱ ، ط۔ مکتبة ماجدیة،کوئٹہ)
وفي الدر المختار :

’’فإذا تم ولزم لایملک ولایعار ولایرهن، فبطل شرط واقف الکتب الرهن شرط‘‘. (کتاب الوقف ج : ۴/ ۳۵۱ ، ۳۵۲، سعید) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144001200279

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں