بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

موبائل میں دیکھ کر قرآن پڑھنے کا حکم


سوال

 موبائل پر قرآن مجید کی تلاوت کرنا جائز ہے؟ موبائل میں گیم کھیلتے اور ویڈیوز دیکھتے ہیں،  ہم قرآن پڑھیں تو کیا یہ ٹھیک ہے؟ موبائل میں ہم فلم دیکھیں اور اسی میں قرآن بھی پڑھیں،  یہ بےادبی نہیں؟

جواب

قرآن مجید کا اصل ادب تو یہی ہے کہ اُس کو باقاعدہ آداب کی رعایت کے ساتھ مصحف میں دیکھ کر  پڑھا جائے، لیکن  موبائل میں دیکھ کر بھی قرآن مجید پڑھنا درست ہے، اس میں بھی مصحف میں دیکھ کر ہی پڑھنا شمار ہوگا۔

تصاویر، ویڈیوز اور فلمیں دیکھنا اور تصاویر والے گیمز کھیلنا ناجائز ہے، اور بغیر تصاویر والے گیم بھی لہو ولعب ہونے کی وجہ سے کراہت سے خالی نہیں، لہذا موبائل میں مذکورہ تمام اعمال کو ترک کرنا ضروری ہے۔  آپ نے سوال میں جو شبہ ذکر کیا ہے اس کی دوسرے پہلو سے اصلاح کی ضرورت ہے، چاہیے تو یہ کہ موبائل میں ویڈیوز اور فلمیں نہ دیکھی جائیں، اور گیمز نہ کھیلے جائیں، نہ یہ کہ ویڈیوز، فلمیں اور گیمز تو نہ چھوڑیں، تلاوت ترک کردیں! کیوں کہ عموماً ہر جگہ مصحف دستیاب ہونا، اور قرآن مجید کا نسخہ ہاتھ میں لے کر پڑھنا ممکن نہیں ہوتا، اگر لوگ یہ سوچ کرکہ جس موبائل میں ہم تلاوت کرتے ہیں اس میں ویڈیوز کیوں دیکھیں؟ فلم بینی ترک کردیں تو نہ صرف گناہ سے بچ جائیں گے، بلکہ موبائل میں تلاوت کرنا باعثِ خیر بھی ہوجائے گا۔ ورنہ تلاوت بھی رہ جائے گی اور فلم بینی اور عبث میں ضیاعِ وقت کا گناہ بھی اپنی جگہ رہے گا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909201602

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں