بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

منہ سے مستقل خون آنے کی صورت میں نماز کا حکم


سوال

‎ میرے دانتوں سے خون کا مسئلہ ہے، جب میں منہ میں پانی ڈالتا ہوں تو خون بہناشروع ہوتا ہے، میں نے سنا ہے کہ یہ وضو پر اثر انداز نہیں ہوتا. میں ایک دن میں 5 مرتبہ وضو کرتا ہوں اور خون ہر وقت منہ سے آ رہا ہے، مجھے اس صورت حال میں کیا کرنا چاہیے؟ کراچی سے ایک شیخ نے بتایا کہ یہ وضو پر اثر انداز نہیں ہوتا. آپ اس حالت میں نماز پڑھ سکتے ہیں.

جواب

اگر آپ کے منہ سے مسلسل خون آتا رہتا ہے اور اتنی دیر بھی نہیں رکتا جس میں آپ  فرض نماز ادا کر سکیں تو آپ شرعی معذور ہیں، اور اسی حالت میں وضو کرکے نماز ادا کر سکتے ہیں، چاہے نماز ادا کرنے کے دوران بھی خون نکلتا ہو اور ایسی صورت میں نماز اور وضو فاسد نہیں ہوگا اور جس نماز کے لیے آپ نے وضو کیا اس نماز کا  وقت نکل جانے سے آپ کا وضو ٹوٹ جائے گا۔ لیکن اگر ایسا نہیں ہے، یعنی آپ کو اتنا وقت مل جاتا ہے کہ جس میں خون آنا بند ہو جائےاور آپ فرض نماز ادا کر لیں تو ایسی صورت میں آپ شرعی معذور نہیں ہیں، لہٰذا جس وقت خون نہ آرہاہو، اس وقت ہی  آپ کے لیے  نماز پڑھنا ضروری ہو گا۔

اگر مسواک کرنے، انگلی ملنے یا کلی کرنے سے خون جاری ہوتا ہو تو وضو کے دوران ان باتوں کو ترک کردیں، اگر مسوڑھوں اور دانتوں کو پانی لگانے سے ہی خون جاری ہوجاتاہو تو وضو میں کلی نہ کریں، اس لیے کہ وضو میں کلی کرنا فرض نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143908201022

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں