بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

منکوحہ کو شادی کے موقع پر دینے کے لیے آٹھ تولہ سونا خریدا گیا، اس کی وجہ سے شوہر یا بیوی پر شادی سے پہلے قربانی کے واجب ہونے کا حکم


سوال

میرا نکاح ہوا ہے بیوی کے لیے 8 تولا سونا کیا ہے جوکہ ہمارے پاس ہے ابھی. دسمبر میں ان شاءاللہ شادی ہونی ہے. ہم دونوں 25000 روپے تنخواہ لیتے ہیں، لیکن پڑھائی بھی کررہے ہیں، لہٰذا پیسے جمع نہیں ہوتے. تو کیا ہم دونوں میں سے کسی پر قربانی فرض یا واجب ہے؟

جواب

آٹھ تولہ سونا اگر آپ نے اپنی بیوی کو شادی کے موقع پر دینے  کے لیے خریدا ہے تو وہ فی الحال آپ کی ملکیت ہے اور اس کی وجہ سے آپ صاحبِ نصاب ہیں، اس لیے آپ پر قربانی کرنا لازم ہوگی، لیکن اگروہ سونا آپ نے نہیں خریدا، بلکہ آپ کے گھر والوں میں سےکسی نے آپ کی بیوی کو شادی کے موقع پر  دینے کے لیے خریدا ہے (اور آپ کے پاس عیدالاضحیٰ کے ایام میں ضرورت سے زائد اتنا مال یا سامان موجود نہ ہو جس کی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت کو پہنچتی ہو) تو آپ صاحبِ نصاب نہیں ہیں، اس لیے آپ پر قربانی بھی واجب نہیں ہے، نیز چوں کہ وہ سونا ابھی آپ کی بیوی کو مالک بناکر دیا نہیں گیا، بلکہ شادی کے موقع پر دیا جائے گا، اس لیے آپ کی منکوحہ بھی صاحبِ  نصاب نہیں ہے اور اس سونے کی وجہ سے اس کے ذمہ بھی  قربانی کرنا واجب نہیں ہے۔  البتہ اگر اس کے پاس عیدالاضحیٰ کے ایام میں ضرورت سے زائد اتنا مال یا سامان آجاتاہے جس کی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت تک پہچنتی ہو تو اس پر قربانی واجب ہوگی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144010201281

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں