بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ملازم کی تنخواہ سے کٹوتی کے بارے میں


سوال

ماسی نے آٹھ دن کی چھٹی کی جولائی کے شروع میں، مہینہ ختم ہونے پہ تنخواہ دی، چھٹی کے پیسے کاٹ کے تو ماسی نے کہا: پیسےکاٹو گے تو کل سے کام نہیں کروں گی، مجبوراً پوری تنخواہ دے دی۔ اب اگست کی22 کو کافی تکرار کے بعد کام سے نکال دیا ۔ اب کیا اگست کے 22 دن کے پیسوں میں سے جولائی کے پیسے کاٹ سکتے ہیں یا 22 دن کے پورے پیسے دینے ہوں گے؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں ماسی نے جب جولائی کے 8 دن چھٹی کی تھی تو ان چھٹی کے دنوں کے پیسوں کا مطالبہ ماسی کی طرف سے درست نہیں تھا، لیکن جب آپ نے اس کے کہنے پر وہ پیسے اسے دے دیے تو یہ آپ کی طرف سے تبرع اور احسان تھا اور وہ اس کی مالک بن گئی۔ پھر اگست میں جو 22 دن اس نے کام کیا، وہ ان 22 دنوں کی اجرت کی مستحق ہے، اس میں سے 8 دن کی اجرت کاٹنا جائز نہیں ہے۔

العقود الدرية في تنقيح الفتاوى الحامدية (2 / 226):

" المتبرع لايرجع بما تبرع به على غيره".  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012201242

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں