میں دبئی کی ایک کمپنی میں ملازمت کرتا ہوں اور آج کل چھٹی عین مغرب کی اذان سے 5 منٹ پہلے ہوتی ہے اور گاڑی جب چلتی ہے تو اذان شروع ہو جاتی ہے اور روم تک پہنچنے میں 40 منٹ لگ جاتے ہے، اس میں نماز کیا حکم ہے ، کس طرح پڑھی جائے؟
مغرب کا وقت داخل ہونے کے بعد نمازِ مغرب کی ادائیگی میں جلدی کرنا افضل ہے ؛ اس لیے بہتر تو یہ ہے کہ آپ گاڑی والے کو اس پر تیار کریں کہ نماز ادا کرکے گاڑی چلائے ، کوشش کے باوجود اگر ایسا نہ ہوسکےتو اگر انفرادی طور پر جانا ممکن ہو تو نماز پڑھ کر انفرادی طور پر اپنی رہائش گاہ پر جائیں، اگر یہ بھی ممکن نہ ہو تو منزل پر پہنچ کرنماز ادا کریں اور استغفار کرتے رہیں، بہر صورت وقت سے پہلے نماز پڑھنا جائز نہیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143903200046
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن