السئوال:ھل رأی نبینا المکرم صلی اللہ علیہ وسلم ربہ لماأسری بہ ؟ سائل: ملک
الجواب: نعم ذھب الجمھور من المحدثین والمفسرین الی أن النبی صلی اللہ علیہ وسلم رأی ربہ فی لیلۃ المعراج بعینیہ کماھو مرقوم فی کتب التفسیروشرح الحدیث۔ ولایشکل علیہ بٰایۃ : لاتدرکہ الأبصارالخ لأن دلالۃ الٰایۃأولاً: علی عدم الاحاطۃ بجنابہ تعالیٰ، ثانیاً : علی عدم الرؤیۃ فی ھذا العالم وأمارؤیۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم ربہ ففیماوراءھ ھذا العالم فی السماء، کمارأی النعیم والجحیم بالیقین فی سفرہ، ورؤیتھما غیرممکنۃ فی ھذا العالم۔ فقط واللہ اعلم
اگر اردو میں ترجمہ ہوجائے تو بہت مہربانی ہوگی ؟
سوال: کیا ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے معراج کی رات اپنے رب کا دیدار کیاتھا ؟
جواب : جی ہاں جمہور محدثین اور مفسرین کا مذہب یہ ہےکہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے معراج کی رات اپنی آنکھوں سے اپنے رب کا دیدار کیا تھا ، جیساکہ کتبِ تفسیر اور شروحات حدیث میں مذکورہے، تفصیل کے لیے سیرت مصطفی (حضرت مولانا محمد ادریس کاندھلویؒ) اورآیت کریمہ وجوہ یومئذ ناظرۃ ،الی ربھا ناظرۃ کے تحت تفسیر درمنثور اور تفسیر مظہری کا مطالعہ فرمائیں۔
فتوی نمبر : 143406200060
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن