بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

معذور اگر طلوعِ آفتاب کے بعد وضو کرے تو اس کا وضو کب ختم ہوگا؟


سوال

شرعی معذور اگر طلوعِ آفتاب کے بعد وضو کرے تو اس کا وضو زوال تک رہے گا یا غروب آفتاب تک؟

جواب

معذور کا حکم یہ ہے کہ ہر نماز کا وقت داخل ہونے کے بعد ایک مرتبہ وضو کرلے اور نماز پڑھے اور معذور  کا وضو  ایک فرض  نماز کا وقت نکلنے سے ٹوٹتا ہے، لہذا  اگر شرعی معذور  سورج نکلنے کے بعد وضو کرے اور ظہر کا وقت داخل ہونے تک اس مرض کے علاوہ  ( جس سے وہ معذور ہوا ہے) کوئی اور وضو توڑنے والی چیز  پیش نہ آئے  تو ظہر کا وقت آنے سے اس کا وضو نہیں ٹوٹے گا ، البتہ ظہر کا وقت ختم ہونے کے بعد اس کا وضو ٹوٹ جائے گا اور عصر کی نماز کے لیے  اسے دوسرا وضو کرنا لازم ہوگا۔

فتاوی شامی  (1/ 306):
'' وأفاد أنه لو توضأ بعد الطلوع ولو لعيد أو ضحى لم يبطل إلا بخروج وقت الظهر''. فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909201039

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں