بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مشکوک آمدنی والے شخص کے تحفہ کا حکم


سوال

ہماری آنٹی لندن میں رہتی ہیں، اور بینک سے ریٹائرڈ ہیں، انہیں بینک سے پینشن ملتی ہے اور ساتھ ساتھ حکومتِ برطانیہ کی طرف سے اولڈ سٹیزن پینشن بھی ملتی ہے، وہ ہمیں گفٹ وغیرہ دیتی ہیں، کیا کوئی صورت ہے کہ ہم ان کے گفٹ استعمال کر سکیں؟  کہ ہم ان گفٹ کا صدقہ دے کر انہیں استعمال کر لیں؟ان کی آمدنی مشکوک ہے!

جواب

واضح رہے کہ مذکورہ خاتون کے ذرائع آمدنی میں سے ایک ذریعہ اولڈ سٹیزن پینشن حلال ہے، لہذا اگر ان کی اکثر آمدنی حلال ہو تو ان کے دیے ہوئے گفٹ استعمال کرنے کی گنجائش ہوگی، اسی طرح اگر انہوں  نے آپ کے تحفے اپنی حلال آمدنی سے خریدے ہوں تو اس صورت میں بھی استعمال جائز ہوگا، لہذا آپ اپنی مذکورہ عزیزہ سے دریافت کرلیں، اور انہیں بتادیں کہ ہمیں جو تحفہ دینا ہو وہ اولڈ سٹیزن پینشن سے دیا کریں، البتہ اگر بالیقین معلوم ہوجائے کہ انہوں نے مذکورہ تحفے حرام آمدنی سے خریدے تھے تو اس صورت میں تحفہ خود استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہوگی، بلکہ کسی غریب کو  ثواب کی نیت کے بغیر تمام تحفے دینا ہوں گے، محض گفٹ کا صدقہ دینے سے حلال نہیں ہوں گے، البتہ تمام تحفے غریب کو صدقہ کرنے کے بعد اس کی رضامندی سے خریدنے کی صورت میں استعمال کرنا جائز ہوگا۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"أَهْدَى إلَى رَجُلٍ شَيْئًا أَوْ أَضَافَهُ إنْ كَانَ غَالِبُ مَالِهِ مِنْ الْحَلَالِ فَلَا بَأْسَ إلَّا أَنْ يَعْلَمَ بِأَنَّهُ حَرَامٌ، فَإِنْ كَانَ الْغَالِبُ هُوَ الْحَرَامَ يَنْبَغِي أَنْ لَا يَقْبَلَ الْهَدِيَّةَ، وَلَا يَأْكُلَ الطَّعَامَ إلَّا أَنْ يُخْبِرَهُ بِأَنَّهُ حَلَالٌ وَرِثْتُهُ أَوْ اسْتَقْرَضْتُهُ مِنْ رَجُلٍ، كَذَا فِي الْيَنَابِيعِ". (الْبَابُ الثَّانِي عَشَرَ فِي الْهَدَايَا وَالضِّيَافَاتِ، الْبَابُ الثَّانِي عَشَرَ فِي الْهَدَايَا وَالضِّيَافَاتِ، ٥/ ٣٤٢) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008200589

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں