بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

8 رمضان 1445ھ 19 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

مشترکہ فلیٹ پر زکاۃ کا حکم


سوال

 میر ااورمیری بہن کامشترکہ فلیٹ ہے جس کی مالیت 14َََ،5 لاکھ ہے۔ 10 لاکھ روپے ادا کردیے ہیں، باقی رقم نہیں ہے، بلڈر سے یہ طے پایا ہے کہ وہ ہمیں قبضہ دے گا، ہم اس فلیٹ کو فروخت کرکے اس کی بقایا رقم ادا کریں گے، اب اس فلیٹ کی زکاۃ کا کیا حکم ہے؟ یہ فلیٹ مال کو بڑھانے کے لیے خریداتھا؟

جواب

مکان کی موجودہ مالیت لگا کر جو ََ رقم بلڈر کو دینی ہے وہ منہا کرکے  باقی رقم پر زکاۃ ادا کی جائے گی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909200145

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں