میر ااورمیری بہن کامشترکہ فلیٹ ہے جس کی مالیت 14َََ،5 لاکھ ہے۔ 10 لاکھ روپے ادا کردیے ہیں، باقی رقم نہیں ہے، بلڈر سے یہ طے پایا ہے کہ وہ ہمیں قبضہ دے گا، ہم اس فلیٹ کو فروخت کرکے اس کی بقایا رقم ادا کریں گے، اب اس فلیٹ کی زکاۃ کا کیا حکم ہے؟ یہ فلیٹ مال کو بڑھانے کے لیے خریداتھا؟
مکان کی موجودہ مالیت لگا کر جو ََ رقم بلڈر کو دینی ہے وہ منہا کرکے باقی رقم پر زکاۃ ادا کی جائے گی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909200145
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن