اگر کسی کو مسوڑھوں سے خون آنے کی بیماری ہو تو اس کی نماز اور وضو کا کیا حکم ہے؟ کیوں کہ خون کسی بھی وقت آجاتا ہے ، ایک ہی نماز کے لیے بار بار وضو کرنا پڑتا ہے۔ اور اگر وضو ہو بھی جائے تو نماز میں آ جاتا ہے، نماز کا وقت نہیں ملتا.
اگر مسوڑھوں سےخون مسلسل بہتاہو اور ایک نماز کا مکمل وقت اس طرح گزر جائے کہ وضو سے فراغت کے بعد خون نکلے بغیر فرض نماز پڑھنےکابھی موقع نہ ملے تو ایسا شخص شرعاً معذورہے،اور معذوری اس وقت تک شمار ہوگی جب تک ایک نماز کےمکمل وقت میں ایک دفعہ بھی یہ عذر پایا جائے۔ایسی صورت میں ایک نماز کے وقت میں ایک دفعہ وضو کرے ، پھر اس وضو سے اس نماز کے وقت کے ختم ہونے تک جس قدر فرائض ونوافل چاہے ادا کرسکتاہے، اور وقت کے ختم ہوتے ہی وضوٹوٹ جائے گا، دوسری نماز کے لیے دوبارہ وضو کرنا پڑے گا ۔ اوراگر خون اس قدر مسلسل نہیں بہتا تو شرعی معذور نہ ہونے کی بنا پر ہر مرتبہ وضو ٹوٹنے کے بعد دوبارہ وضو کرنا لازم ہوگا۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143907200002
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن