بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

مسواک کی لمبائی، پکڑنے کا طریقہ اور مسواک کرنے کا طریقہ


سوال

مسواک کا شرعی طریقہ, مسواک کی لمبائی, مسواک پکڑنے کا طریقہ، پھر منہ میں مسواک کرنے کا طریقہ کیا ہے؟

جواب

مسواک کرنا سنت ہے، اور اس کے بہت سے فضائل احادیث میں وارد ہیں، مسواک میں مستحب یہ ہے کہ اس کی لمبائی ایک بالشت اور چوڑائی چھوٹی انگلی کی موٹائی کے برابر ہو ، استعمال کے بعد چھوٹی ہوجائے تو ایک مشت ہونے کے بعد چھوڑ دے، اور مسواک کو دائیں ہاتھ میں پکڑنا مستحب ہے اور پکڑنے کا طریقہ یہ ہے کہ مسواک کو ہاتھ کی انگلیوں اور انگوٹھے کے پوروں سے اس طرح پکڑا جائے کہ چھوٹی انگلی(چھنگلی) اور انگوٹھا نیچے کی جانب رہے اور بقیہ انگلیاں اُوپر کی طرف ہوں، اور انگوٹھے کو مسواک کے برش والے حصے کی جانب رکھے اور چھنگلی کی پشت کو دوسری جانب کے آخر میں اوردوسری انگلیاں ان کے درمیان میں اُوپر کی جانب رہیں۔(ہندیہ1/7)

 مسواک کرنے کی کیفیت یہ ہے کہ دانتوں اور تالو پر مسواک کی جائے اور داہنی طرف کے دانتوں سے ابتدا ہو، اس کی صورت یہ ہے کہ پہلے مسواک اوپر کے جبڑے میں داہنی طرف کی جائے، پھر اوپر کی بائیں جانب، اس کے بعد نیچے کے جبڑے میں داہنی طرف اور پھر بائیں طرف کرنا چاہیے۔(کبیری)، اور بعض علماءنے یہ طریقہ لکھا  ہے کہ :پہلے دائیں جانب اوپر نیچے مسواک کرے، پھر بائیں جانب اوپر نیچے، پھر ان دانتوں پر مسواک کرے جو داہنی اور بائیں جانب کے درمیان ہیں(شرح السنۃ)، اور کم از کم تین مرتبہ اوپر اور تین مرتبہ نیچے، تین بار پانی لے کر مسواک کی جائے۔

مسواک چوڑائی میں یعنی دائیں  سے بائیں طرف کرنی چاہیے، طول (لمبائی) میں مسواک کرنا بہتر نہیں، اس لیے کہ اس سے مسوڑھوں کے زخمی ہوجانے کا اندیشہ ہوتا ہے، بعض حضرات فرماتے ہیں دونوں طرح کرسکتے ہیں، ان دونوں میں تطبیق یوں دی گئی ہے کہ دانتوں میں چوڑائی میں کی جائے اور زبان پر لمبائی میں کی جائے۔(شامی۔1/114)

’حجۃ اللّٰہ البالغہ‘‘ میں حضرت شاہ ولی اللہ ؒنے لکھا ہے کہ آدمی کے لیے مناسب ہے کہ مسواک کو منہ کی انتہائی اور آخری حصوں تک پہنچائے؛ تاکہ سینہ اور حلق کا بلغم ختم ہوجائے۔ اور خوب اچھی طرح مسواک کرنے سے قلاح جو منہ کی ایک بیماری ہے دو رہوجاتی ہے، آواز صاف اور منہ کی بو عمدہ ہوجاتی ہے۔(1/310)۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144007200519

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں