بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مسنون دعاؤں کی مستند کتابیں


سوال

میں ثواب کی نیت سے اسلام کے چھ کلمے, لا الہ الااللہ، اللہ اکبر اور مختلف ماثورہ دعائیں جیسے کھانا کھانے سے پہلے اور بعد کی دعا، مسجد میں جانے سے پہلے اور بعد کی دعا، بیت الخلاء جانے سے پہلے اور بعد کی دعا وغیرہ دعائیں جو نماز کی کتابوں میں ہوتی ہیں، پڑھتا ہوں اور توبہ کے لیے استغفراللہ اور نعوذباللہ پڑھتا ہوں، اس میں کچھ حرج تو نہیں؟ کیا کسی بھی نیک اور جائز کام کو شروع کرنے سے پہلے بسم اللہ پڑھنے سے ثواب ملتا ہے؟اس کے علاوہ بھی میں کچھ اذکار جیسے الحمداللہ، ماشاءاللہ، سبحان اللہ وغیرہ پڑھتا ہوں، اس میں کچھ حرج تو نہیں؟ کیا صرف اللہ اللہ کہنے اور اللہ کا نام لینے سے بھی ثواب ملتا ہے؟ اور اس کے علاوہ ذکر و اذکار کے متعلق تھوڑی رہنمائ فرمادیجئے.

جواب

مسنون دعاؤں اور اذکار کا اہتمام دین کا حصہ ، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات کا جزو  اور اجر و ثواب کا باعث ہے ، ہمارے محدثین نے کتبِ     حدیث میں "اذکار ودعوات" کے مختلف عنوانات سے اس موضوع کی روایات جمع کی ہیں اور بہت سے اہلِ علم نے مستقل کتابیں ترتیب دی ہیں، اس لیے ان کے اہتمام میں حرج ہونے کا سوال ہی نہیں، البتہ ان سے متعلق آداب کا لحاظ رکھنا چاہیے. ہر نیک ومہتم بالشان کام کا آغاز اللہ کے نام سے کرنا بھی ایک حدیث میں مذکور ہے، نیز سبحان اللہ، الحمدللہ ، استغفر اللہ یا صرف اللہ کا نام لینا بھی اجروثواب سے خالی نہیں، بعض روایات میں ان میں سے ہر کلمے کے متعلق فضائل بھی وارد ہوئے ہیں، ملاحظہ فرمائیں: شیخ الحدیث مولانا محمد زکریا کاندھلوی رحمہ اللہ کی فضائلِ ذکر. دعاؤں پر لکھی گئی کتابوں میں سے عوام کے درج ذیل کتب مفید ہیں: مسنون دعائیں مولانا عاشق الہی بلند شہری رحمہ اللہ ، حصن حصین مع اردو ترجمہ مولانا محمد ادریس میرٹھی رحمہ اللہ ، پرنور دعائیں مفتی محمد تقی عثمانی مدظلہ ، الحزب الاعظم ملاعلی قاری رحمہ اللہ، یہ کتاب سات منزلوں پر مشتمل ہے، ہر دن ایک منزل پڑھ لی جائے تو ایک ہفتے میں کتاب مکمل ہوجاتی ہے، اور ہمارے بزرگوں میں اس کا بہت اہتمام رہا ہے. ان کتب میں کوئی بھی کتاب پڑھ سکتے ہیں. واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143703200001

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں