بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

مسجد کے فنڈ سے کھانا کھلانا


سوال

 مسجدکے فنڈ سے چندنوجوان مقتدیوں کو جو صفائی کرتے ہیں  کھانا کھلانے کیسا ہے؟

جواب

مسجد کے عمومی فنڈ سے صفائی کرنے والے نمازیوں کو کھانا کھلانا جائز نہیں۔مسجد کے فنڈ کو مسجد کی ضروریات میں ہی استعمال کرنا ضروری ہے، اس کے خلاف کرنے کی صورت میں استعمال کرنے والے پر ضمان واجب ہوگا، اس لیے مذکورہ صورت میں جب کہ محلے کے نوجوان مقتدی دینی جذبے اور طیبِ خاطر سے مسجد کی خدمت کرتے ہیں یہ تبرع کے حکم میں ہے، لہٰذا انہیں مسجد فنڈ سے کھانا کھلانا جائز نہیں ہے۔

امام صاحب اور انتظامیہ مسجد کوچاہیے کہ صفائی وغیرہ اور دیگر خدمات کے لیے اجرت طے کرکے مستقل خادم (خواہ اہلِ محلہ میں سے ہی کوئی ہو) مقرر کردیں۔ آئندہ یہ صورت بھی اختیار کی جاسکتی ہے کہ مسجد انتظامیہ کی جانب سے مذکورہ نوجوان مقتدیوں کے لیے  خدمات کے عوض کھانا وغیرہ مقرر کردیاجائے۔

حاشية رد المحتار (4 / 366) ط: سعید

''قولهم: شرط الواقف كنص الشارع أي في المفهوم والدلالة ووجوب العمل به''۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909200321

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں