ہمارے محلہ کی مسجد میں بجلی گیس اور پانی کا بل آتا ہے جس کے بروقت آدائیگی نہ کرنے پر جرمانہ لگ جاتا ہے، پوچھنا یہ تھا کہ جرمانہ مسجد کے پیسوں سے ادا کیا جائے گا یا اس کے علاوہ مثلاً اپنی جیب یا اس کے لیے الگ سے چندہ کر کے ادا کیا جاے ؟ یہ بھی واضح کیا جاے کہ یہ تاخیر بہت زیادہ اہلِ علاقہ اور کمیٹی کے حضرات کی بے توجہی کی وجہ سے ہوتی ہے، اس کا کیا حکم ہے؟
مسجد کے بجلی، گیس وغیرہ کے بلوں کی ادائیگی میں تاخیر اگر کمیٹی والوں کی غفلت اور سستی و لاپرواہی کی وجہ سے ہوجائے تو اس صورت میں اضافی جرمانہ تاخیر کے ذمہ داران اپنی جیب سے ادا کریں۔ لیکن اگر تاخیر میں کمیٹی والوں کا کوئی قصور نہ ہو مثلاً فنڈ نہ ہونے یا بروقت بل موصول نہ ہونے کی وجہ سے بل کی ادائیگی میں تاخیر ہوجائے تو پھر وہ اضافی چارجز مسجد کے چندے سے ادا کیے جاسکتے ہیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144004201556
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن