بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مسبوق خلیفہ امام کی نماز کیسے مکمل کرے؟


سوال

امام امامت کرا رہا ہے اور اس کو نماز کے درمیان حدث لاحق ہوگیا اور اس کے پیچھے تمام کے تمام مقتدی مسبوق ہیں، پھر اس امام نے ایک مسبوق کو آگے کھڑا کردیا پھر اس مسبوق نے نماز پڑھائی تو سلام پھیر نے کے لیے وہ امامِ ثانی کس کو آگے بڑھاۓ گا حالاں کہ تمام مقتدی مسبوق ہیں اور امامِ اول بھی ابھی تک نہیں آیا ہے؟

جواب

واضح رہے کہ اگر امام نے ایسے شخص کو اپنا خلیفہ بنادیا جو خود مسبوق تھا تو اس کے لیے حکم یہ ہے کہ امام کی نماز مکمل ہونے کے بعد سلام پھیرنے کے لیے کسی مدرک کو آگے کردے اور خود پیچھے ہوجائے، تاہم اگر تمام  کے تمام مقتدی  مسبوق ہوں تو ایسی صورت میں حکم یہ ہے کہ مسبوق خلیفہ امام کی بقیہ نماز  مکمل کرنے کے بعد سلام پھیرے بغیر کھڑے ہوجائے اور اپنی بقیہ نماز اکیلے مکمل کرلے اسی طرح دیگر مسبوقین بھی امام کی نماز  مکمل ہونے کے بعد سلام پھیرے بغیر اپنی اپنی بقیہ نماز مکمل کرلیں۔ جیساکہ بدائع الصنائع میں ہے:

"ولو كان من خلف المحدث كلهم مسبوقين ينظر إن بقي علی الامام شيء من الصلاة فإنه يستخلف واحداً منهم؛ لأن المسبوق يصلح خليفةً؛ لما بينا، فيتم صلاة الإمام، ثم يقوم إلى قضاء ما سبق من غير تسليم؛ لبقاء بعض أركان الصلاة عليه، و كذا القوم يقومون من غير تسليم و يصلون وحداناً"...الخ (١/ ٢٣٢، ط: سعيد)۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909201357

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں