بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مسافر کے لیے جمعہ کی نماز پڑھنے کا حکم


سوال

مسافر کے لیے جمعہ نماز پوری ہے یا اس میں قصر ہے؟

جواب

مسافر کے لیےشہر میں ہوتے ہوئے جمعہ کی نماز ادا کرنا افضل ہے، اور اگر فوری سفر درپیش نہ ہو تو  پہلے اور بعد کی سنتیں بھی پڑھ لے، تاہم اگر وہ جمعہ کی نماز کے لیےحاضر نہ ہو اور اپنی قیام گاہ میں ظہر کی قصر ادا کرلے تو  شرعاً اس کی اسے اجازت ہے۔ واضح رہے کہ قصر کا حکم صرف ظہر، عصر اور عشاء کی فرض نمازوں میں ہے، ان کے علاوہ بقیہ نمازوں میں قصر نہیں ہے۔ باقی سنتوں کا حکم اوپر درج کردیا گیا ہے۔ فتاوی شامی میں ہے:

"الظهر لهم رخصة فدل علی ان الجمعة عزيمة وهي افضل ..." الخ (٢/ ١٥٥)فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004200846

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں