بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مسافر نے غلطی سے پوری نماز پڑھ لی


سوال

غلطی سے اگر کسی مسافر  نے چار رکعت نماز پڑھ لی تو کیا حکم ہے؟

جواب

مسافر پر قصر  نماز پڑھنا واجب ہے، پوری نماز پڑھنا درست نہیں ہے، اگر مسافر نے  ظہر، عصر اور عشاء کی نماز میں  بھول کر دو رکعت کے بجائے چار رکعتیں پڑھ لیں تو اگر دوسری رکعت  پر قعدہ کرلیا تھا  اور آخر میں سجدہ سہو بھی کرلیا تھا تو نماز درست ہوجائے گی، اور اگر آخر میں سجدہ سہو نہیں کیا تو اس نماز کے وقت اندر اس کا اعادہ واجب ہے ، وقت  گزرنے کے بعد اعادہ مستحب ہے۔ اور اگر   مسافر نے دوسری رکعت پر قعدہ  نہیں کیا  تو اس کا فرض ہی ادا نہ ہوگا، اعادہ کرنا واجب ہوگا۔

اور اگر جان کر چار رکعات پڑھیں تو فرض ادا ہوجائے گا، لیکن  گناہ گار ہوگا  ؛ اس لیے کہ اس میں کئی قسم کی کراہتیں جمع ہوجاتی ہیں۔

'' فلو أتم مسافر إن قعد في القعدة الأولیٰ تم فرضه ولکنه أساء، لو عامداً ؛ لتاخیر السلا م، وترک واجب القصر، وواجب تکبیرة افتتاح لنقل، وخلط النفل بالفرض و هذا لا یحل۔'' (در مختار۲؍۶۰۹-۶۱۰)فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143908200599

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں