بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

مزارعت میں عشر کا خرچہ کس کے ذمہ ہے؟


سوال

 مزارعت میں عامل کے ذمہ تخم اور عمل ہے، اب سوال یہ ہے کہ عشر اور ٹریکٹر کا خرچہ کس کے ذمہ ہوگا، مالک زمین پر یا عامل ؟

جواب

اُصول یہ ہے کہ زمین کی پیداوار جس کے گھر آئے گی زمین کا عشر بھی اسی کے ذمہ ہوگا، پس مزارع کے حصے میں جتنی پیداوار آئے اس کا عشر اس کے ذمہ ہے، اور مالک کے حصے میں جتنی جائے اس کا عشر اس پر لازم ہے۔

ٹریکٹر وغیرہ چلانے سےجو  زراعت ہو اس  کا عشر بیسواں حصہ ہے، باقی ٹریکٹر کا خرچہ کس کے ذمہ ہے ؟ اس کے جواب کے لیے آپ پہلے یہ وضاحت کردیں کہ یہ معاملہ شروع کرتے وقت ٹریکٹر کے خرچہ کے سلسلے میں  آپس میں کیا طے ہوا تھا؟

 حاشية رد المحتار على الدر المختار (2/ 335):
’’والعشر يجب في الخارج والخارج بينهما فيجب العشر عليهما اهـ 
 وفي شرح درر البحار: عشر جميع الخارج على رب الأرض عنده؛ لأن المزارعة فاسدة عنده‘‘.
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144001200561

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں