''داؤد تکافل'' کے حوالے سے بتائیں کہ ہم ان کے ساتھ شریک ہوسکتے ہیں یا نہیں؟ وہ ہمیں بعض حضرات کے فتاوی دکھلاتے ہیں ؟
اہلِ فتویٰ کی ایک بڑی تعداد کے موقف کے مطابق مروجہ تکافل کمپنیاں (چاہے وہ کسی بھی نام سے ہوں )شرعی اصولوں کے مطابق نہیں ہیں؛ اس لیے ایسی تکافل کمپنیوں کی پالیسیاں خرید کر ان میں شامل ہونا جائز نہیں۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143908200600
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن