مرحوم والدین کے ایصالِ ثواب کے لیے قضا نمازوں کی ادائیگی کا کیا طریقہ ہے؟
واضح رہے کہ ایصالِ ثواب نفل عبادات سے کیا جاتا ہے جب کہ قضا نمازوں کی تلافی کی صورت یہ ہے کہ مرحومین کی طرف سے ہر نماز کا فدیہ ادا کیا جائے، اور ایک نماز کا فدیہ پونے دو کلو گندم یا اس کی قیمت ہے، دن کی 6 نمازوں (فجر، ظہر، عصر، مغرب، عشاء اور وتر) کے حساب سے مجموعی قضا نمازوں کا فدیہ ادا کرنے سے اللہ کی ذات سے امید ہے کہ مرحومین کی قضا نمازوں پر اللہ کے یہاں پکڑ نہیں ہوگی۔
اگر مرحوم کے ذمے قضا نمازیں ہوں اور اس نے قضا نمازوں کے حوالے سے وصیت نہیں کی، یا ترکہ میں اتنا مال نہیں چھوڑا کہ قضا نمازوں کا فدیہ ادا کیا جاسکے تو یہ فدیہ ادا کرنا ورثہ پر واجب نہیں ہوگا، البتہ ان کی طرف سے اپنے مرحومین کے لیے احسان ہوگا کہ وہ ان کی اُخری نجات کا سامان کردیں۔
المبسوط للسرخسي (3 / 90):
"وعلى هذا إذا مات، وعليه صلوات يطعم عنه لكل صلاة نصف صاع من حنطة وكان محمد بن مقاتل يقول أولا: يطعم عنه لصلوات كل يوم نصف صاع على قياس الصوم ثم رجع فقال: كل صلاة فرض على حدة بمنزلة صوم يوم، وهو الصحيح". فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008201598
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن