بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

مرحا نام رکھنا


سوال

’’مرحا‘‘  نام کے کیا معنی ہیں ؟ یہ نام رکھنا درست ہے؟

جواب

’’مَرحا‘‘   عربی زبان کا لفظ ہے، اس کے تلفظ کے دو طریقے ہیں:

1۔  ’’مَرَ حا‘‘ را پر زبر کے ساتھ  اس کا مطلب ہے" تکبر کرنا"۔ اس معنی کے اعتبار سے یہ نام رکھنا درست نہیں ہے۔

2۔ "مَرْحیٰ"(را ساکن)  عربی میں یہ لفظ کسی کو شاباش دینے کے لیے استعمال ہوتاہے، اسی طرح   خوشی سے جھومنا، اور چکی کا پاٹ بھی اس کے معنی ہیں، اس لیے اس اعتبار سے یہ نام رکھنا درست ہے۔

ناموں کے سلسلے میں بہتر یہ ہے کہ انبیاء کرام علیہم السلام یا صحابہ کرام رضی اللہ عنہم وصحابیات رضی اللہ عنہن کے ناموں میں سے کوئی نام رکھا جائے، یا اچھا بامعنی عربی نام رکھا جائے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012201254

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں