ایک مولوی صاحب کسی مدرسہ میں مدرس ہو ، سالانہ جلسہ کے بعد دس دن کی چھٹی کا اعلان ہوا ہے، آیا اس مدرس کو مدرسہ کےچھٹی کے ایام میں حاضری دینا لازم ہوگا، اگرحاضری نہ دے تو اس کی تنخواہ لینے میں شبہ پیدا ہوگا ؟
مدارس میں یہی عرف رائج ہے کہ مدرسہ کی طرف سے دی جانے والی تعطیلات کی تنخواہ مدرس کو دی جاتی ہے، لہذا مدرسہ میں حاضری دیے بغیر چھٹی کے دنوں کی تنخواہ لینا بلاشبہ جائز ہوگا۔ البتہ اگر مذکورہ مدرسے میں ایامِ تعطیل میں عملے کی حاضری اور تنخواہ کے حوالے سے جداگانہ قواعد وضوابط وضع ہیں اور مدرس نے بوقتِ تقرر ان کے مطابق معاہدہ کیا ہے تو وہ ان قواعد کا پابند ہوگا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143908200676
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن