بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مدرسہ کی سالانہ تعطیلات کی تنخواہ کا لینا


سوال

ایک مولوی صاحب کسی مدرسہ میں مدرس ہو ، سالانہ جلسہ کے بعد دس دن کی چھٹی کا اعلان ہوا ہے، آیا اس مدرس کو مدرسہ کےچھٹی کے ایام میں حاضری دینا لازم ہوگا، اگرحاضری نہ دے تو اس کی تنخواہ لینے  میں شبہ  پیدا ہوگا ؟

 

جواب

مدارس میں یہی عرف رائج ہے کہ مدرسہ کی طرف سے دی جانے والی تعطیلات کی تنخواہ مدرس کو دی جاتی ہے، لہذا مدرسہ میں حاضری دیے بغیر چھٹی کے دنوں کی تنخواہ لینا بلاشبہ جائز ہوگا۔ البتہ اگر مذکورہ مدرسے میں ایامِ تعطیل میں عملے کی حاضری اور تنخواہ کے حوالے سے جداگانہ قواعد وضوابط وضع ہیں اور مدرس نے بوقتِ تقرر ان کے مطابق معاہدہ کیا ہے تو وہ ان قواعد کا پابند ہوگا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143908200676

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں