بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مخلوط تعلیمی ادارے میں تدریس اور اس کی کمائی کا حکم


سوال

ایک آدمی کا پیشہ ہی دنیاوی اداروں میں جدید تعلیم کی تدریس ہو اور جیسا کہ جدید تعلیمی اداروں کا ماحول ہوتا ہے کہ کلاس میں طلبہ و طالبات دونوں موجود ہوتے ہیں تو کیا وہاں تدریس کرنا جائز ہے؟ اور کیا اس سے حاصل شدہ کمائی حلال ہو گی؟

جواب

اولاً تو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ مخلوط تعلیمی نظام ہی شرعاً درست  نہیں ہے، اس لیے ایسے تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کریں جہاں لڑکے اور لڑکیوں کا اختلاط نہ ہو، لڑکوں کو مرد اور لڑکیوں کو  خواتین معلمات پڑھائیں،مرد استاذ کا بالغ یا قریب البلوغ لڑکیوں کو پڑھانا، اسی طرح کسی عورت کا بالغ یا قریب البلوغ لڑکوں کو تعلیم دینا بھی شرعاً درست نہیں ہے، اس کے بعد بھی کبھی کسی غیر محرم عورت سے بات کرنے کی ضرورت پیش آجائےتو  بوقتِ ضرورت بقدرِ ضرورت بات کرنا جائز ہے ٗ بلاضرورت جائز نہیں ٗ ہنسی مزاح کرنے یا اس کا جواب دینے کی کوئی گنجائش نہیں ٗ سخت گناہ ہے بلاضرورت دیکھنا بھی جائز نہیں، حتیٰ الامکان حفاظتِ نظر بھی ضروری ہے۔ ایسے ماحول میں بات کرنا پڑے تو ان کو شرعی پردہ کرنے کی ترغیب دے۔

اگر کوئی شخص مخلوط تعلیمی ادارے میں پڑھا رہاہو تو پہلے وہ کوشش کرے کہ اس ادارے میں شرعی ماحول قائم ہوجائے، اگر اس کی آواز مؤثر نہ ہو تو جب تک متبادل انتظام نہ ہو اپنی ذات کی حد تک شرعی احکام کی رعایت کرتے ہوئے وہاں تدریس کرے، اور کسی غیر مخلوط تعلیمی ادارے میں تدریس کی کوشش جاری رکھے، جیسے ہی غیر مخلوط تعلیمی ادارے میں ملازمت میسر آجائے وہاں منتقل ہوجائے۔
مخلوط تعلیمی اداروں میں تدریس کی تنخواہ کو حرام تو نہیں کہا جاسکتا، لیکن کراہت سے بہرحال خالی  نہیں ہوگی۔

جدید تعلیم کے مسلمان ماہرین کو چاہیے کہ وہ مسلمان معاشرے میں جدید دنیاوی تعلیم کے لیے غیر مخلوط بلکہ شرعی ماحول والے ادارے قائم کریں؛ تاکہ ہماری نسل شرعی ماحول میں جائز ضروری دنیاوی تعلیم حاصل کرسکے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909200706

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں