بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مختلف شہروں میں آفس کے کام سے جانا لگا رہتا ہے تو نماز کا کیا حکم ہے؟


سوال

میرا گھر بھکر کے گاؤں میں ہے اور میرا دفتر اور رہائش ملتان میں یعنی فاصلہ 192 کلو میٹر ہے ، اب میری جاب ایسی ہے کہ  مجھے ملتان سے دوسرے شہروں میں جا کے ٹاور پر کام کرنا پڑتا ہے، کبھی 100 کلو میٹر، کبھی 200 کلو میٹر، کبھی کام کے بعد واپس ملتان آنا پڑتا ہے اور کبھی دوسرے شہر میں ہوٹل پر رہنا پڑتا ہے،کبھی 4 دن کبھی 2 دن .اب مجھے بتائیں میں کیسے نماز ادا کروں؟ کہاں پر قصر اور کہاں  پر پوری؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں جب تک آپ ملتان میں رہتے ہوں آپ مکمل نماز ادا کریں گے، بشرطیکہ آپ نے ملتان کو اپنا وطن (اصلی یا وطنِ اقامت) بنالیا ہو ، اسی طرح سے بکھر کے مذکورہ گاؤں میں اپنی رہائش ختم نہ کی ہو تو وہاں بھی مکمل نماز ادا کرنی ہوگی۔  اس کے علاوہ اپنے وطنِ اقامت (ملتان) سے جب بھی  آفس کے کام سے سوا ستتر (77.33)کلومیٹر کی مسافت یا اس سے زائد مسافت کی دوری پر جانا ہو، تو ملتان کی آبادی سے نکلنے کے بعد سے لے کر واپسی تک آپ قصر نماز ادا کریں گے، بشرطیکہ کسی اور شہر میں پندرہ دن یا اسے سے زیادہ دنوں کی نیت سے  اقامت اختیار نہ کریں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008201168

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں