آج کل لوگ حج کے لیے گروپ کے ساتھ جاتے ہیں، اگر کوئی عورت بغیر محرم کے خواتین کے گروپ کے ساتھ چلی جائے اور حج کر لےتو عورت کا حج ادا ہو گیا؟ یا اس کو آئندہ سال قضاکرنا پڑےگا؟ اور آئندہ سال ضروری ہے یا جب چاہے ادا کر سکتی ہے؟ مہربانی فرماکر راہ نمائی فرمائیں!
اگر کوئی عورت محرم کے بغیر حج کرلے تو اس کا حج ادا ہوجائے گا،قضا لازم نہیں،لیکن محرم کے بغیر سفر کرنے کی وجہ سے مذکورہ عورت گناہ گار ہوئی ہے جس پر صدق دل سے توبہ و استغفار لازم ہے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909202085
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن