بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مجبوری کی صورت میں عصر کی نماز مثل اول کے بعد پڑھنا


سوال

میں نے دورانِ سفر ظہر کی قصر نماز مثل اول میں، پڑھی اور اس کے فورًا بعد عصر کی نماز پڑھ لی؛ اس لیے کہ مجھے یہ لگ رہا تھا کہ عصر کے وقت میں نماز پڑھنے کا موقع نہیں ملے گا ۔ میں نے ایک فتوی (بنوری ٹاؤن کراچی) میں پڑھا تھا کہ فقہ حنفی میں بھی ایک قول کے مطابق عصر کی نماز مثلِ اول میں پڑھ سکتے ہیں۔ کیا میری عصر کی نماز ہو گئی؟

جواب

حنفیہ کا مفتی بہ مسلک  یہ ہے کہ  عصر کی نماز دو مثل کے بعد ادا کی جائے، البتہ دورانِ سفر عصر کی نماز  مثلِ اول کے بعد ادا نہ کرنے کی صورت میں اگر واقعی عذر کی وجہ سے عصر کے فوت ہونے کا قوی اندیشہ ہو تو ایسی حالت میں سفر کے دوران مجبوری کی بنا پر ایک مثل سایہ ہوجانے کے بعد صاحبین رحمہما اللہ کے قول پر عمل کرتے ہوئے عصر کی نماز ادا کرنے کی گنجائش ہوگی، تاہم اس کو عادت بنالینے کی اجازت نہ ہوگی، لہذا صورتِ مسئولہ میں آپ کی عصر کی ادا ہوگئی ہے، اعادہ کی ضرورت نہیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004200987

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں