بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ماہواری کی عادت کے ایام کے بعد خون جاری رہا تو نماز روزے کا کیا حکم ہوگا؟


سوال

مجھے تین ماہ سے ماہواری کا مسئلہ چل رہا ہے، بہت معمولی سی ہو رہی تھی، مگر 27 اپریل کو بہت شدت سے شروع ہوئی ہے، عادت کے چھ دن پورے ہونے پر بھی بند نہیں ہوئی ہے، ڈاکٹر سے کیپسول لیے ہیں،  آج بارہویں دن پہلی بار سحری میں کچھ نہیں تھا تو نہا کر روزہ رکھ لیا اور نماز بھی شروع کردی تھی، مگر عصر سے پیشاب کے ساتھ پھر خون دکھ رہا ہے، میرے لیے روزہ اور نماز کے حوالہ سے کیا حکم ہے؟ زیادہ کیپسول بھی نہیں کھا سکتی، بلیڈ پریشر کا مسئلہ ہے۔

جواب

صورتِ مسئولہ میں جب خون عادت کے ایام پر بند نہیں ہوا اور دس دن سے بھی زیادہ جاری رہا تو آپ کی عادت کے مطابق چھ دن شرعاً ماہواری شمار ہوں گے، اور اس کے بعد کے تمام ایام جب تک خون مکمل بند نہیں ہو جاتا استحاضہ کے ہیں، جن میں روزہ رکھنا اور  نماز ادا کرنا آپ پر فرض ہے، اور دیگر عبادات بھی کر سکتی ہیں۔ تاہم ان دنوں میں (جب تک خون جاری رہے) ہر نماز کے وقت داخل ہونے کے بعد آپ کو نیا وضو کرنا ضروری ہوگا اور اس وضو سے اس نماز کے وقت میں جتنی عبادات کرنا چاہیں کرسکتی ہیں۔ نیز  عادت کے چھ دن کے علاوہ جتنے دنوں میں نماز ادا نہیں کیں اور  رمضان شروع ہونے کے باوجود روزہ نہیں رکھا ان کی قضا کرنا آپ کے لیے ضروری ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008200788

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں