اگرکوئی عورت وقفے کے لیے گولیاں استعمال کرتی ہو اور اس کی ماہانہ بیماری آجائے اور وہ بیماری 7 دن کے بعد ختم ہوجائے اور پھر 7 ،8دن گزرنے کے بعد پھر تھوڑا سا خون ظاہر ہوجائے تو ایسی عورت کے لیے شرعاً نماز اور روزے کا کیا حکم ہے؟ اور کیا اس صورت میں خاوند کے ساتھ مل سکتی ہے؟
دو حیضوں کے درمیان طہر (پاکی) کی مدت پندرہ دن ہے، اس سے کم میں جو خون آئے گا وہ حیض شمار نہ ہوگا؛ لہذااس صورت میں ایک مرتبہ جب حیض ختم ہوگیا اورپھر پندرہ دن سے کم میں دوبارہ خون جاری ہوگیا تو دوسراخون حیض کا خون نہیں اورعورت کا نماز،روزہ کی ادائیگی اور خاوند سے ملنا درست ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143908200945
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن