بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مالدار والدین کے غیر صاحب نصاب بالغ لڑکے کا زکوٰۃ وصول کرنا


سوال

میں ایک طالب علم ہو ں ، میرے والد مال دار ہیں، میرا اور میرے بیوی بچوں کا خرچہ والدین برداشت کرتے ہیں، ہم ایک ہی گھر میں رہتے ہیں، میں خود صاحب نصاب نہیں ہو ں تو کیا میں زکات لے سکتا ہوں یا نہیں ؟

جواب

مال دار والدین کا بالغ بیٹا ا  اگر صاحبِ نصاب  نہ ہو  اور ہاشمی اور سید  بھی نہ ہو تو  وہ زکات کا مستحق ہے ،اس کے لیے زکات  لینا جائز ہے،  والدین کے مال دار ہونے سے بالغ لڑکا مال دار شمار نہیں ہوتا۔ البتہ اگر والدین تمام اخراجات بسہولت اٹھاتے ہوں تو ایسے طالبِ علم کے لیے زکات نہ لینا بہتر ہے۔

الفتاوى الهندية (1/ 189):
"ولايجوز دفعها إلى ولد الغني الصغير، كذا في التبيين. ولو كان كبيراً فقيراً جاز، ويدفع إلى امرأة غني إذا كانت فقيرةً، وكذا إلى البنت الكبيرة إذا كان أبوها غنياً؛ لأن قدر النفقة لايغنيها، وبغنى الأب والزوج لاتعد غنية، كذا في الكافي"
. فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144007200227

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں