بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ماءِ مستعمل کی چھینٹین


سوال

اگر کوئی جنبی شخص بالٹی کے پانی سے غسل کرے اور نہاتے ہوئے اس کے جسم سے کچھ چھینٹے ماءِ مستعمل کے بالٹی میں جائیں، جیسے بال دھوتے ہوئے ،جگ میں پانی بھرتے ہوئے اس کا کیا حکم ہے؟

جواب

جگ میں پانی بھرتے ہوئے جو پانی گرے وہ ماءِ مستعمل نہیں ہوتا، اسس پانی کے گرنے سے کوئی حرج نہیں۔البتہ غسل کی چھینٹیں ماءِ مستعمل ہے۔

ماءِ مستعمل کا حکم یہ  ہے کہ (اگر جسم پر کوئی ظاہری نجاست نہ ہو تو) یہ پاک ہوتا ہے، اس سے پانی ناپاک نہیں ہوتا، اور اگر چند قطرے پاک پانی میں گر جائیں تو پاک پانی زیادہ ہونے کی وجہ سے مطہر ہی رہے گا اور اس سے وضو غسل کیا جاسکے گا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004200705

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں