کیا بیٹے کی پیدائش پر عقیقہ کے لیے دو کی بجائے ایک بکرا یا بڑے جانور میں ایک حصہ کیا جا سکتا ہے؟ شرعی عقیقہ ہو جائے گا؟ میرے دو جڑواں بچے ہوئے ہیں، کیا ان کے عقیقے کے لیے ان کی طرف سے دو بکرے ذبح کرنا کافی ہوگا؟
لڑکے کی ولادت پر اگر استطاعت ہوتو (ہر ایک لڑکے کی طرف سے ) دوبکرے یا بکریاں ذبح کرنامستحب ہے۔ اور اگر دو کی وسعت نہ ہوتوایک کاذبح کرنابھی کافی ہے، لہذا آپ اپنے جڑواں بچوں کی جانب سے دو بکرے بطور عقیقہ ذبح کرسکتے ہیں،اس سے عقیقہ ادا ہوجائے گا۔(کفایت المفتی 8/242)فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144010200317
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن