بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

لڑکے کے عقیقہ میں ایک بکرا بھی ذبح کرسکتے ہیں


سوال

 کیا بیٹے کی پیدائش پر عقیقہ کے لیے دو کی بجائے ایک بکرا یا بڑے جانور میں ایک حصہ کیا جا سکتا ہے؟ شرعی عقیقہ ہو جائے گا؟ میرے دو جڑواں بچے ہوئے ہیں، کیا ان کے عقیقے کے لیے ان کی طرف سے دو بکرے ذبح کرنا کافی ہوگا؟

جواب

لڑکے کی ولادت پر اگر استطاعت ہوتو (ہر ایک لڑکے کی طرف سے ) دوبکرے یا بکریاں ذبح کرنامستحب ہے۔  اور اگر دو کی وسعت نہ ہوتوایک کاذبح کرنابھی کافی ہے، لہذا آپ اپنے جڑواں  بچوں کی جانب سے دو بکرے بطور عقیقہ ذبح کرسکتے ہیں،اس سے عقیقہ ادا ہوجائے گا۔(کفایت المفتی 8/242)فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144010200317

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں