کیا لڑکیوں کا نام ’’زمل‘‘ رکھ سکتے ہیں؟
عربی لغت کے اعتبار سے اس لفظ کے معنی نام رکھنے کے لیے درست نہیں ہیں۔ یہ لفظ زا کے زیر، میم کے سکون کے ساتھ، بوجھ، کم زور، سست، کم تر کے معنی میں ہے۔
"الزِّمْلُ : (معجم الوسيط) الزِّمْلُ : الحِملُ. يقال: ما في جُوالِقك إلا زِمْلٌ: إذا كان نصف الجُوالق. الزِّمْلُ الرَّديف. الزِّمْلُ الجبانُ الضعيفُ الرَّذْلُ. الزِّمْلُ الكسلانُ. والجمع : أزمالٌ".لہذاصحابیات میں سے کسی صحابیہ کا نام یا عمدہ معنی والے اسماء میں سے کوئی نام رکھ لیا جائے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008200632
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن