بعض اوقات وضو کے بعد لعاب (تھوک ) میں خون آتا ہے، دوبارہ وضو کرنے کے بعد بھی خون آتا ہو تو کیا وضو ٹوٹ جائے گا؟ اور اگر روزہ بھی ہو تو کیا روزہ پر بھی کوئی فرق پڑے گا؟
اگر لعاب ( تھوک) میں خون معلوم ہو، تو اگر تھوک میں خون بہت کم ہے اور تھوک کا رنگ سفید یا زردی مائل ہے تو وضو نہیں ٹوٹے گا، اور اگر خون زیادہ ہے یا برابر ہے اور رنگ سرخی مائل ہے تو وضو ٹوٹ جائے گا، یعنی جو چیز غالب ہوگی اس کا حکم لگے گا، اگر خون غالب ہوگا تو وضو ٹوٹ جائے گا اور اگر تھوک غالب ہوگا تو وضو نہیں ٹوٹے گا۔
روزے کا حکم یہ ہے کہ اگر خون تھوک پر غالب ہو اور یقین ہو کہ خون والا تھوک حلق سے نیچے اترگیا ہے تو روزہ فاسد ہوجائے گا اور روزے کی قضا کرنی ہوگی۔ صرف شک کی صورت میں یا خون مغلوب ہونے کی صورت میں تھوک حلق سے اترجائے تو روزہ فاسد نہیں ہوگا۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143908201045
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن