کیا لاٹری کے نمبر لگانا یا لاٹری کھیلنا جائزہے? اور انعام نکل آئے تو وہ پیسے بندہ استعمال کر سکتاہے؟
لاٹری چوں کہ جوے کی ایک صورت ہے، لہذا لاٹری کے نمبر لگانا اور لاٹری کھیلنا حرام ہے، قرآن کریم میں جوے کی واضح ممانعت موجود ہے:
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَيْسِرُ وَالْأَنْصَابُ وَالْأَزْلَامُ رِجْسٌ مِنْ عَمَلِ الشَّيْطَانِ فَاجْتَنِبُوهُ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ [المائدة :۹٠]
ترجمہ :اے ایمان والو بات یہی ہے کہ شراب اور جوا اور بت وغیرہ اور قرعہ کے تیر یہ سب گندی باتیں شیطانی کام ہیں سو ان سے بالکل الگ رہو تاکہ تم کو فلاح ہو۔
اگر کسی شخص کا لاٹری میں انعام نکل آئے توجتنی رقم کی اس نے لاٹری خریدی تھی اتنی رقم استعمال کرنا اس کے لیے حلال ہے، اس سے زائد رقم حلال نہیں، حرام رقم سے چھٹکارا پانے کا طریقہ یہ ہے کہ اصل مالک کو واپس کرے یا اسے ثواب کی نیت کے بغیر کسی مستحق شخص پرصدقہ کرے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143902200068
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن