بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

لائف انشورنس میں جمع شدہ رقم پر زکاۃ کا کیا حکم ہے؟


سوال

کیا لائف انشورنس یا تکافل کے لیے جمع کرائی گئی رقم کو بھی زکاۃ  کے نصاب میں شمار کیا جائے گا؟

جواب

واضح  رہے کہ انشورنس یا تکافل  پالیسی لینا شرعاً جائز نہیں ہے، لہذا جلد از جلد اس سے چھٹکارا  حاصل کرلینا چاہیے۔

صورتِ مسئولہ میں پالیسی میں جمع شدہ اصل رقم پر زکاۃ واجب ہوگی ، اصل رقم سے زائد رقم نہ لینا جائز ہے اور نہ ہی اس حرام رقم پر زکاۃ ادا کرنا جائز ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008201796

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں