دو فرض نماز کی نیت کی اور التحیات کے بعد کھڑا ہو گیا ، پھر بیٹھ کر التحیات کے بعد سجدہ سہو کر لیا، کیا نماز درست ہے؟ کیا سجدہ سہو کرنا ضروری تھا؟
صورتِ مسئولہ میں قعدہ اخیرہ میں تشہد کے بعد کھڑے ہونے کی صورت میں سلام پھیرنے میں تاخیر ہوئی ہے؛ اس وجہ سے سجدہ سہو واجب ہوگا۔ مذکورہ شخص نے چوں کہ سجدہ سہو کرلیا تھا؛ لہذا اس کی نماز درست ہوگئی ہے، اعادہ کی ضرورت نہیں۔
تنویر الابصار مع الدر المختار میں ہے:
"و إن قعد في الرابعة مثلاً قدر التشهد (ثم قام) و لم يسجد ( عاد و سلم ) ... و سجد للسهو... لنقصان فرضه بتاخير السلام". ( شامي، كتاب الصلوة، باب سجود السهو، ٢/ ٨٧، ط: سعيد) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144007200559
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن