بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قعدہ اخیرہ کے بعد کھڑے ہوجانے کی صورت میں نماز کا حکم


سوال

 دو فرض نماز کی نیت کی اور التحیات کے  بعد کھڑا ہو گیا ، پھر بیٹھ کر التحیات  کے بعد سجدہ سہو کر لیا،  کیا نماز درست ہے؟  کیا سجدہ سہو کرنا ضروری تھا؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں قعدہ اخیرہ میں تشہد کے بعد کھڑے ہونے کی صورت میں سلام پھیرنے میں تاخیر ہوئی ہے؛ اس وجہ سے سجدہ سہو واجب ہوگا۔ مذکورہ شخص نے چوں کہ سجدہ سہو کرلیا تھا؛ لہذا اس کی نماز درست ہوگئی ہے، اعادہ کی ضرورت نہیں۔

تنویر الابصار مع الدر المختار میں ہے:

"و إن قعد في الرابعة مثلاً قدر التشهد (ثم قام) و لم يسجد ( عاد و سلم ) ... و سجد للسهو... لنقصان فرضه بتاخير السلام". ( شامي، كتاب الصلوة، باب سجود السهو، ٢/ ٨٧، ط: سعيد) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144007200559

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں