بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

  قضا نمازیں بیٹھ کر پڑھنا


سوال

۱) کیا ہم قضا نمازیں بیٹھ کر پڑھ سکتے ہیں؟کیوں کہ میں نے کچھ قضا نمازیں بیٹھ کر پڑھی ہیں۔ کیا میری وہ قضا نمازیں ادا ہو گئی ہوں گی یا مجھے پھر سے لوٹانی پڑیں گی؟

۲) فرض رکعات یا سنتوں کی پہلی رکعت میں چھوٹی سورت پڑھ لی جاۓ اور دوسری رکعات میں بڑی سورت پڑھ لی جا ۓ تو کیا یہ صحیح ہوگا یا غلط؟ مہربانی کر کے راہ نمائی فرمائیں!

جواب

۱) فرض نمازوں کی طرح  قضا نمازیں بیٹھ کر پڑھنا صرف اس شخص کے لیے درست ہے جس کو  کھڑے ہو کر نماز پڑھنے کی قدرت نہ ہو، لہذا اگر آپ کھڑے ہو کر نہیں پڑھ سکتے تو آپ کی وہ نمازیں ادا ہوگئیں، ورنہ آپ کو وہ قضا نمازیں دہرانا ہوں گی۔

۲) صحیح طریقہ یہ ہے کہ پہلی رکعت میں بڑی سورت پڑھی جائے اور دوسری رکعت میں کوئی چھوٹی سورت پڑھی جائے ، گزشتہ نمازیں جو اس کے خلاف پڑھی ہیں ان کو دہرانے کی ضرورت نہیں۔

’’ رد المحتار ‘‘ :

’’والحاصل أن سنیة إطالة الأولی علی الثانیة وکراهیة العکس إنما تعتبر من حیث عدد الآیات إن تقاربت الآیات طولاً وقصراً، فإن تفاوتت تعتبر من حیث الکلمات فإذا قرأ في الأولی من الفجر عشرین آیةً طویلةً وفي الثانیة منها عشرین آیةً قصیرةً تبلغ کلماتها قدر نصف کلمات الأولی فقد حصل السنة، ولو عکس یکره. (۲/۲۳۳، کتاب الصلاۃ ، مطلب : السنۃ تکون سنۃ عین وسنۃ کفایۃ)

(عمدۃ الفقہ :۲/۱۱۶، چوتھی فصل، قرأت کا بیان، مکتبہ مجددیہ) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144003200106

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں