بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قضا نمازوں کا حساب کیسے لگائیں؟


سوال

اگر کوئی بلوغت سے نماز کا عادی رہا ہو اور یہ یاد ہو کہ کبھی کبھار نماز رہ جاتی تھی, البتہ فرض ہونے کے بعد تقریبا ۲۰ سال قضا کی عادت نہیں تھی تو قضا کی تعداد کا اندازہ کیسے لگایا جائے؟

جواب

اگربلوغت کے بعد کبھی کبھار نماز قضاہوجاتی تھی اوران قضا نمازوں کی تعداد حتمی طور پر معلوم نہیں ہے تو  غالب اندازے اور تخمینہ سے ایک تعداد مقرر کرکے قضا نمازیں پڑھی جائیں گی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143812200061

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں