بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قضا نماز با جماعت ادا کرنا


سوال

کیا قضا نماز با جماعت ادا کی جاسکتی ہے؟مثلًا زید اور بکر دونوں کی ظہر چھوٹ گئی تو کیا دونوں اکھٹا پڑھیں یا الگ الگ ؟

جواب

جی ہاں اگر ایک سے زائد افراد کی ایک ہی وقت کی نماز قضا ہوجائے اور وہ ایک جگہ پر قضا نماز پڑھ رہے ہوں تو انہیں قضا نماز  باجماعت ہی پڑھنی چاہیے ۔ رسول اللہ ﷺ کی نمازیں جب غزوہ خندق کی  انتہائی مشغولیت کی وجہ سے قضا ہوئیں  تو آپ نے  ان نمازوں کو باجماعت ہی ادا کیا۔نیز ایک اور موقع پر آپ ﷺ نے  صحابہ کی جماعت کے ساتھ قضا نماز پڑھی ہے۔(مشکاۃ ص66)

البتہ اپنی غفلت سے نماز قضا کرنا  کبیرہ گناہ ہے،  لہذا اگر کبھی ایسا ہو جائے تو لوگوں سے چھپ کر جماعت  کرے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144001200515

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں