بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

قرض ادا کرنا دوسری کرنسی میں


سوال

ایک شخص نے دوسرے شخص کو غیر کرنسی (مثال کے طور پر درہم) ایک ماہ کے لیے دی، فی الحال ایک درہم کی قیمت آج کے حساب سے 30 روپے ہے۔ لیکن یہ بات طے ہوئی کہ قیمت میں اضافہ کر کے (مثلاً: اس کا ریٹ 32 روپے کے حساب سے) ایک ماہ بعد ممجھے  بدلے میں روپے دے دینا ،  اگر ایک ماہ میں نہ دے سکے تو کوئی بات نہیں، پینتیس یا چالیس دن بعد دے دینا۔ کیا وہ ۲ روپیے سود ہوجائیں  گے؟ یاد رہے وہ  روپے نہیں درہم دے رہا ہے، اور ایک ماہ بعد روپے لے گا، دوبارہ درہم نہیں لے گا۔

جواب

اس صورت میں پہلے شخص نے دوسرے کو  درہم قرض  دیے ، مدت مکمل ہونے پر  اس شخص کا حق اتنے ہی  درہم یا اُس وقت اُس کی  موجودہ قیمت میں ہے ؛ لہذا پہلے سے اپنی مرضی سے قیمت  طے کرلینا کہ تم مجھے یہ درہم زیادہ روپے کی صورت میں واپس دینا ، یہ سود ہے، البتہ یہ کیا جاسکتا ہے کہ قرض کی وصولی کے وقت مارکیٹ میں جتنے ریٹ رائج ہوں ان میں سے کسی ایک ریٹ کو اختیار کر لیا جائے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143908201066

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں