بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قربانی کے جانورسے نفع اٹھانا


سوال

قربانی کی نیت سے بکری خرید کر اس کو گھر میں رکھا ہے، اس کیلئے گھاس وغیرہ پیسوں پر لاتے ہیں۔ کیا ایسی صورت میں اس بکری سے دودھ نکال کر اپنے استعمال میں لانا جائز ہے؟

جواب

قربانی کے جانورکوکچھ دن پہلے سے پالنا،مانوس کرنااورپھرقربان کرنازیادہ افضل ہے،اورزیادہ ثواب کابھی باعث ہے،تاہم اس کے باوجودقربانی کی نیت سے جانورخریدنے کے بعداس سے کسی بھی طرح  کانفع اٹھانادرست نہیں،یعنی نہ اس پرسواری کی جاسکتی ہے نہ اس کے بال کاٹے جاسکتے ہیں اورنہ ہی اس کادودھ دھویاجاسکتاہے،اگرکسی نے ایساکیاتواسے صدقہ کردے ،اوراگردودھ نکال کراستعمال کرلیاتواب اس کی قیمت کاصدقہ کرناواجب ہے۔


فتوی نمبر : 143611200031

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں