بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قربانی کے جانور میں جفت حصے کرنا


سوال

قربانی کے جانور میں جفت حصے کرنے کا کیا حکم ہے؟

جواب

قربانی کے بڑے جانور جیسے گائیں اونٹ وغیرہ میں ایک سے لے کر سات تک حصے کرنا جائز ہے، سات سے زیادہ جائز نہیں اور اس سے کم خواہ جفت ہوں یا طاق حصے کرنا  جائز ہے بشرطیکہ کسی بھی ایک شریک کا حصہ ساتویں حصے سے کم نہ ہو۔

فتاویٰ شامی میں ہے:

'' و تجزیء عما دون سبعة بالأولی'' (316/6) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909201746

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں