بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

قربانی میں شریک کا جانور ذبح کرنے کی اجرت لینا


سوال

ایک آدمی نے بڑے جانور میں قربانی کے لیے  حصہ ڈالا اور وہ آدمی جانور ذبح کرنا جانتا ہے، دوسرے حصہ داروں نے ذبح کا کام  اسی ایک شریک آدمی کے ذمہ لگایا تو کیا یہ شریک آدمی  باقی حصہ داروں سے ان کے حصہ کے بقدر ذبح کرنےکی اجرت لے سکتا ہے؟

جواب

قربانی کے جانور میں شریک آدمی کے لیے اسی جانور کے ذبح کرنے کی اجرت لینا جائز نہیں ہے۔فتاوی شامی میں ہے :

"( ولو ) استأجره ( لحمل طعام ) مشترك ( بينهما فلا أجر له )؛ لأنه لايعمل شيئاً لشريكه إلا ويقع بعضه لنفسه فلايستحق الأجر، ( كراهن استأجر الرهن من المرتهن )؛ فإنه لا أجر له لنفعه بملكه". (6/60) فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144012200274

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں