بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قرآن مجید کی تفسیر پڑھنے کے لیے ناظرہ قرآن مکمل پڑھنا


سوال

میں قرآن نا ظرہ پڑھ رہا ہوں اور چھٹے پارے تک پہنچا ہوں اورتفسیر شروع کرنا چاہ رہا ہوں، کیا مجھے پہلے ناظرہ مکمل کرنا ہوگا یا تفسیر شروع کر سکتا ہوں؟ 

جواب

دنیا کا کوئی علم و فن ہو، کسی نا کسی استاذ کی زیر نگرانی پڑھنا ہی ایک معقول طرز ہے، قرآنِ کریم کے مطالب سمجھنے میں بھی یہی عام قاعدہ لاگو ہوتا ہے کہ وہ کسی ماہر فن کی نگرانی میں پڑھا جائے، اگر آپ  قرآن کریم کا ترجمہ وتفسیر پڑھنے کے خواہاں ہیں، تو بے شک یہ ایک قابلِ تعریف خواہش ہے،  اس کے لیے اولاً پورے قرآن کا پڑھنا ضروری نہیں ہے، البتہ خود تفسیر اور ترجمہ پڑھنے کے بجائے بہتر یہ ہے کہ  کسی عالم دین کی راہ نمائی سے پڑھا جائے ، اور اس میں مستند تفاسیر  سے مدد لی جائے  مثلاً اردو زبان میں حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ کی "بیان القرآن "، مفتی محمد شفیع عثمانی رحمہ اللہ کی  "معارف القرآن"، حضرت مولانا شبیر احمد عثمانی صاحب کی "تفسیر عثمانی"، اور   مفتی محمد تقی عثمانی کا اردو  یا انگریزی ترجمہ قرآن وغیرہ ۔ اگر کسی مستند اہلِ علم کی خدمت میں حاضری سہولت سے میسر نہ ہوسکے تو  مذکورہ مستند تفاسیر سے مطالعہ کرتے رہیں اور جہاں جو بات سمجھ نہ آئے وہاں اپنی خامہ فرسائی کے بجائے فوراً اہل علم سے رجوع کرکے اس کو سمجھ لیا جائے۔

باقی ناظرہ قرآن کریم پڑھنا بھی نہ چھوڑیں، اس کی ترتیب بھی جاری رکھیں۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004201359

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں