بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

قبضے سے پہلے کسی خریدی ہوئی چیز کو کرائے پر دینے کا حکم


سوال

1: کوئی چیز خریدنے کے بعد قبضہ سے پہلے اس چیز کو کرایہ پر دے سکتا ہوں یا نہیں؟

2: یا جس آدمی سے لی ہے اس ہی کو کہوں کہ اب یہ میری چیز آگے کسی کو کرایہ پر دے تو جائز ہے کہ نہیں؟ جب کہ میں نے ابھی تک قبضہ نہیں کیا۔

جواب

کسی خریدی ہوئی چیز کو قبضے سے پہلے کرائے پر دینا یااس مقصد کے لیے بائع کو وکیل بنانادرست نہیں. فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143802200010

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں